پاکستان ٹیم کے اوپننگ بیٹسمین امام الحق کا کہنا ہے کہ ان کی ون ڈے فارمیٹ میں بیٹنگ اوسط 55 کی ہے اور اسی وجہ سے ورلڈکپ کے لیے وہ آٹومیٹک سلیکشن تھے۔ تمام ٹیموں کے خلاف ان کی کارکردگی پر نظر ڈالی جائے تو 24 میچوں میں سے 5 میچ امام الحق نے زمبابوے کیخلاف کھیلے جہاں ان کی اوسط 79 کی رہی۔ انھوں نے سری لنکا کیخلاف 3 میچز کھیلے جس میں ان کی اوسط 73.50 کی رہی۔ افغانستان، ہانگ کانگ، بنگلہ دیش جیسی ٹیموں کیخلاف بھی اوپننگ بیٹسمین نے اچھے رنز اسکور کیے لیکن بڑی ٹیموں کے خلاف امام الحق کی کارکردگی دیکھی جائے تو اعدادوشمار کوئی اور ہی کہانی سنا رہے ہیں۔ نوجوان بیٹسمین ایشیا کپ میں بھارت کیخلاف دو میچوں میں صرف 12 رنز ہی بنا سکے تھے۔ آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز میں بھی وہ ٹیم کے لیے سودمند ثابت نہیں ہوئے اور 3 میچز میں 21 کی اوسط سے 63 رنز اسکور کیے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف تین میچوں میں 26.00 کی اوسط سے امام الحق نے 52 رنز بنائے۔ امام الحق نے اپنے ون ڈے کیریئر میں 5 سنچریاں بنائی ہیں جس میں ایک سری لنکا اور تین زمبابوے کیخلاف ہیں۔ جنوبی افریقہ کے خلاف امام الحق نے ایک سنچری بنائی مگر اس میچ میں ٹیم کو کامیابی نہیں ملی تھی۔