شعیب اختر نے اپنی کتاب میں ایک تانگے والے سے متعلق دلچسپ قصہ بیان کیا ہے جس نے کرکٹ کیریئر کے آغاز سے قبل ان کی مدد کی تھی۔ شعیب اختر نے لکھا کہ انھوں نے ایک رات خالی جیب لاہور کی سڑک پر گزاری تھی اور ایک تانگے والے نے مجھے سونے کو جگہ دی تھی جبکہ اپنی جیب سے کھانا بھی کھلایا تھا۔
شعیب اختر نے لکھا ہے کہ اس سے اگلے روز ماڈل ٹاؤن میں پی آئی اے کی ٹیم کے ٹرائلز تھے جس کی نگرانی ظہیر عباس کر رہے تھے۔ انھوں نے بتایا کہ اس تانگے والے نے اگلے روز مجھے ماڈل ٹاؤن تک پہنچنے میں بھی مدد کی اور میں نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ جب کرکٹر بنا تو آپ کے پاس لازمی آؤں گا۔
شعیب اختر نے مزید لکھا کہ جب میں قومی ٹیم میں شامل ہوا تو میں نے سارے وعدے پورے کیے لیکن ایک وعدہ میں نے تانگے والے عزیز خان سے کیا تھا کہ میں کرکٹر بننے کے بعد اس سے ملنے لازمی آؤں گا اور جب میری ان سے ملاقات ہوئی تو وہ بہت خوش تھا اور اسے میری کامیابی کا یقین نہیں ہو رہا تھا۔