انگلش ٹیم کے فاسٹ بولر جوفرا آرچر نے اپنی انگلش ٹیم میں شمولیت کی کہانی سنا دی۔ جوفرا آرچر نے بتایا کہ پانچ سال پہلے میں ویسٹ انڈیز کی انڈر-19 ورلڈکپ ٹیم میں جگہ نہ ملنے پر میں مایوس ہو گیا تھا۔ جوفرا آرچر کے مطابق اس وقت ان کی والدہ نے انھیں دلاسہ دیا اور انھوں نے انگلینڈ کی طرف سے کھیلنے کی کوشش شروع کر دی۔ اس کے بعد بارباڈوس میں جوفرا آرچر کو کرس جارڈن کے خلاف بولنگ کروانے کا موقع ملا تو جارڈن ان سے متاثر ہوئے۔ جوفرا آرچر نے کرس جارڈن کو بتایا کہ ان کے والد برطانیہ سے ہیں اور ان کے پاس برطانوی پاسپورٹ بھی ہے۔ اس کے چند ہفتوں بعد کرس جارڈن نے جوفرا آرچر کو سسیکس کاؤنٹی کے ٹرائلز میں مدد کی اور وہ پھر سسیکس کی سیکنڈ الیون ٹیم میں شامل ہو گئے جس کے بعد انھیں کاؤنٹی ٹیم میں جگہ ملی۔ کرس جارڈن کے مطابق جب ان کا ورلڈکپ ٹیم میں نام آیا تو ان کا خواب پورا ہو گیا اور اب وہ اس ورلڈکپ کو یادگار بنانے کی کوشش کریں گے۔