کرکٹ میں تیزترین گیندوں کا سامنا کرنا کسی صورت آسان نہیں اور اس کے لیے سخت ٹریننگ کرنا پڑتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق گاڑی کے ڈرائیور کو کسی بھی ہنگامی صورت سے نمٹنے کے لیے 0.67 سیکنڈ کا وقت ملتا ہے اور تیزترین گیندوں کو کھیلنے کے لیے ری ایکشن ٹائم اس سے بھی کم ہے۔
تحقیق کے مطابق شعیب اختر کی تیزترین گیند کھیلنے کے لیے بیٹسمین کے پاس صرف 0.45 سیکنڈ ہوتے تھے جبکہ جوفرا آرچر بھی ان کے قریب ہیں۔ آرچر کی تیزترین گیند کھیلنے کے لیے بیٹسمین کو صرف 0.47 سیکنڈ کا وقت ملتا ہے۔
جوفرا آرچر کی تیزترین گیندوں سے ان فارم بیٹسمین اسٹیو اسمتھ بھی پریشان دکھائی دیئے۔ ایک مرتبہ گیند ان کے ہاتھ پر لگی اور دوسری مرتبہ گردن پر لگی جس وجہ سے وہ اب تیسرے ٹیسٹ سے باہر ہو گئے ہیں۔