اگر کسی کرکٹر کا پروفیشنل کیریئر برے دور سے گزر رہا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ انگلینڈ کے فاسٹ بولر اسٹورٹ براڈ اور آل راؤنڈر بین اسٹوکس کے کرکٹ کیریئر سے سیکھیں۔ اسٹورٹ براڈ کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2007 میں یووراج سنگھ سے ایک اوور میں 6 چھکے پڑے تو انھوں نے واپس پلٹ کر نہیں دیکھا اور شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس وجہ سے آج ان کا شمار انگلینڈ کی کرکٹ تاریخ کے کامیاب ترین بولرز میں ہوتا ہے۔ اسی طرح بین اسٹوکس کی محنت، جوش و جذے اور ان کے کرکٹ سے لگاؤ سے بھی سیکھنے کی ضرورت ہے۔ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016 کے فائنل میں بین اسٹوکس کو کارلوس بریتھویٹ سے چار چھکے پڑے، انگلینڈ ٹائٹل سے ہاتھ دھو بیٹھا، بین اسٹوکس بھی سکتے گئے لیکن انھوں نے شاندار واپسی کی۔ بین اسٹوکس نے ورلڈکپ 2019 کے فائنل میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف انگلینڈ کو کامیابی دلا کر ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016 کی شکست کا ازالہ کیا۔ اس کے بعد ایشز سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میچ میں بین اسٹوکس نے *135 رنز بنا انگلش ٹیم کو ایک وکٹ سے ناقابل یقین کامیابی دلائی جو ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ گر بازی عشق کی بازی ہے جو چاہو لگا دو ڈر کیسا گر جیت گئے تو کیا کہنا ہارے بھی تو بازی مات نہیں