بین اسٹوکس نے آسٹریلیا کے خلاف انگلینڈ کو ناقابل یقین کامیابی دلا کر ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی بہترین اننگز کی فہرست میں اپنا نام درج کرا لیا ہے۔ بین اسٹوکس نے *135 رنز کی اننگز کھیل کر انگلینڈ کو کامیابی دلائی۔ اسی سال ڈربن میں سری لنکا کے کوشال پریرا نے بھی *153 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو ساؤتھ افریقہ کے خلاف شاندار فتح سے ہمکنار کرایا تھا۔ کوشال پریرا نے آخری وکٹ پر وشوا فرنینڈو کے ساتھ 78 رنز کی شاندار پارٹنرشپ بھی قائم کی تھی۔ 2001 میں کولکتہ کے گراؤنڈ پر وی وی ایس لکشمن نے آسٹریلیا کے خلاف 281 رنز کی اننگز کھیل کر بھارت کو یادگار کامیابی دلائی تھی۔ 1999 میں ویسٹ انڈین ٹیم برج ٹاؤن ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے خلاف مشکلات کا شکار تھی۔ 308 رنز کے تعاقب میں ویسٹ انڈیز کی آٹھ وکٹیں 248 رنز پر گر چکی تھیں۔ برائن لارا نے بولرز کے ساتھ مل کر پارٹنرشپس قائم کیں۔ انھوں نے 153 رنز بنا کر ویسٹ انڈیز کی کشتی پار لگائی۔ 1991 میں ویسٹ انڈیز کا خطرناک بولنگ اٹیک کرٹلی امبروز، پیٹرک پیٹرسن، میلکم مارشل اور کورٹنی والش پر مشتمل تھا۔ گراہم گوچ نے 154 رنز کی اننگز کھیل کر 22 سال بعد انگلینڈ کو ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ میچ جتوایا۔ 1936 میں ڈان بریڈمین کی انگلینڈ کے خلاف 270 رنز کی اننگز بھی بہترین اننگز میں شامل ہے۔