ڈومیسٹک کرکٹ میں وکٹیں اڑانی ہیں تو بولرز کو جان لگانی ہے کیونکہ قائد اعظم ٹرافی میں اس مرتبہ کوکابورا گیند کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ گیند سے فاسٹ بولرز کو اتنی مدد نہیں ملے گی جتنی پہلے ملا کرتی تھی۔ کوکوبورا سے پہلے ڈومیسٹک کرکٹ میں انگلینڈ کی ڈیوک گیند کا استعمال کیا جا رہا تھا جس سے بولرز کو کافی مدد ملتی تھی اور میچ دو سے تین روز میں ختم ہوتا جاتا تھا۔ گیند اور بلے کا توازن برقرار رکھنے کے لیے اس متربہ کوکابورا کی گیند استعمال کی جائے گی۔ دونوں گیندوں میں سب سے بڑا فرق سلائی کا ہے۔ کوکابورا گیند کی سلائی ہلکی ہوتی ہے جو 20 سے 25 اوورز کے بعد مزید دب جاتی ہے۔ ڈیوک گیند کی ابھری ہوئی سلائی سے بولرز کو زیادہ مدد ملتی تھی۔ سندھ کی سیکنڈ الیون ٹیم کے کوچ توصیف احمد کا کہنا ہے کہ فاسٹ بولرز کو کوکابورا کے استعمال میں زیادہ محنت کرنا ہو گی۔ کوکابورا گیند کی قیمت 21 ہزار روپے ہے۔