تیرہ ٹیسٹ میچز اور چار ون ڈے میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے اوپننگ بیٹسمین سمیع اسلم نے ایک انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے سلیکشن کمیٹی سے شکوہ کیا ہے کہ پاکستان ٹیم سے جب ڈراپ ہوا تو بہت افسوس ہوا کیونکہ میری کارکردگی بری نہیں تھی۔ سمیع اسلم نے کہا کہ وہ تھوڑے بدقسمت رہے کہ ان پر ایک سست بیٹسمین کی چھاپ لگا دی گئی ہے جس وجہ سے اب تک پی ایس ایل میں بھی ان کا نام نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ مستقل مزاجی کے ساتھ اگر ٹیم میں موقع دیا جاتا تو آج میں بھی ٹیم کا حصہ ہوتا اور پرفارمنس بھی اچھی ہوتی۔ سمیع اسلم نے مزید کہا کہ اگر سلیکشن کمیٹی بابر اعظم کی طرح مجھے بھی وقت دیتی تو آج میں ٹیم کا ایک مستقل کھلاڑی ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ میچز میں نو نصف سنچریاں اور تین مرتبہ 90 پر آؤٹ ہوا اگر سنچریاں اسکور کر لیتا تو آج میں ٹیم سے باہر نہ بیٹھا ہوتا۔