فخر زمان گزشتہ ایک سال سے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ فخر زمان کے مسلسل ناکام ہونے پر راشد لطیف نے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کے بیٹسمین ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فخر زمان کی دو، تین اننگز کے علاوہ انہوں نے کچھ خاص پرفارمنس نہیں دکھائی۔ راشد لطیف نے کہا کہ ان کا کام اننگز کی ابتداء میں تیز کھیلنا ہے لیکن خراب تکنیک کی وجہ سے وہ اچھا آغاز فراہم کرنے میں اکثر ناکام ہوتے ہیں۔ سابق کپتان امام الحق کی قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں شمولیت سے بھی خوش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام الحق صرف اپنے لیے کھیلتے ہیں، وہ رنز تو اسکور کرتے ہیں لیکن اسٹرائیک ریٹ بہت کم ہوتا ہے۔ راشد لطیف کا ماننا ہے کہ امام الحق کو ٹی ٹوئنٹی کھلانے کا مطلب ہے کہ پاور پلے کے اختتام پر پاکستان 40 رنز ہی بنا پائے گا۔