محمد آصف نے ایک انٹرویو میں جہاں اپنی غلطی پر شرمندگی کا اظہار کیا وہیں انہوں نے کھلاڑیوں کے ساتھ یکساں سلوک نہ کرنے پر پی سی بی سے شکوہ بھی کیا۔ محمد آصف نے کہا کہ ہر کوئی ان کی بولنگ کی تعریف کرتا تھا لیکن پی سی بی نے مجھے بچانے کی کوشش نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ میرے سے پہلے اور بعد میں بھی کرکٹرز فکسنگ میں ملوث رہے، کچھ کھلاڑیوں کو دوسرا موقع دیا گیا جبکہ کچھ کی مدد نہیں کی گئی، سب کے ساتھ یکساں سلوک ہونا چاہیے۔ محمد آصف نے اعتراف کیا کہ آف دی فیلڈ ان سے کچھ غلطیاں ضرور ہوئیں جس پر انھیں پچھتاوا ہے، وہ آنے والے کرکٹرز کو تلقین کریں گے کہ صرف کرکٹ پر توجہ دیں اور دیگر سرگرمیوں سے دور رہیں۔ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل 2010 میں سلمان بٹ اور محمد عامر کے ساتھ محمد آصف بھی ملوث تھے۔ انہوں نے 5 سالہ پابندی ختم ہونے کے بعد ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی ضرور کی مگر اپنی بولنگ سے زیادہ متاثر نہ کر سکے۔ محمد آصف نے پاکستان کی جانب سے 23 ٹیسٹ میچز میں 106، 38 ون ڈے میچز میں 46 اور 11 ٹی ٹوئنٹی میچز میں 13 وکٹیں حاصل کیں۔